Pages

Sunday, August 29, 2010

AaTiSh

(by Erum Rab) 


آتش شوق نے بھڑکایا جو شعلہ
خواہشيں انگڑائی لے کر بن گئيں تمنا
دنيا کی چاہ ميں دل نے بھلایا وہ خدا
جنت جو پا لی اس ہرجائی نے يہاں

لحد ميں جو اترے تو ہوئی حقيقت آشکار
سوالات کی بوچھاڑ ہوئی قلب کے آرپار
نہ نماز، نہ روزہ، نہ اذکار، نہ نيک اعمال
دولت و حرص ہی وہ مصاحب جو اب کريں پامال

کبر و رياء، کذب و عداوت
کاش کے يہ دے جاتے داغ مفارقت
وجہ سياہ سے اب کبھی نہ ہو گا فراق
ناخدا تھی يہ دنيا جو بن گئ قذاق

No comments:

Post a Comment